Our Holy Prophet (P.B.U.H)

Hello Everyone, Welcome to my blog!, In this Blog, I will tell the Personality of Rasool (P.B.U.H) who was true in his words and true in his promise. People call him as Sadiq and Ameen. He is a perfect example of loyalty, truthfulness, reliability, selflessness, ethics and passion.

Introduction

Hazrat Muhammad (P.B.U.H) is the last prophet of Allah who was true in words and true in promises. Hazrat Muhammad (P.B.U.H) is the founder of Islam and is widely regarded as one of the most influential figures in human history. He was born in 570 CE in Mecca. He was the final Prophet of God in a series of prophets sent to humanity over the centuries. He is believed to have received the revelations of the Quran, the central religious text of Islam, and according to Islamic belief, all of the prophets before him were also sent by God to deliver his message.

Hazrat Muhammad (P.B.U.H) is known for his teachings of peace, mercy, justice, and compassion. He believed in the unity of God and taught that all people should be treated with respect and kindness. He also emphasized the importance of justice, charity, and helping those in need.

Personality

One of the defining characteristics of Hazrat Muhammad's personality was his unwavering devotion to Allah. He was deeply spiritual and spent much of his time in contemplation and prayer. His devotion was so strong that he was known as "al-Amin," or the trustworthy one, by the people of Mecca. He lived his life in accordance with the teachings of Allah, and his actions were always guided by a deep sense of justice and morality.

Prophecy

Hazrat Muhammad received his first revelations from Allah at the age of 40, through the archangel Gabriel. These revelations would later become the basis of the holy book of Islam, the Quran. He began preaching the message of Islam to the people of Mecca, and gradually gained a large following. However, he and his followers faced opposition from the leaders of Mecca, who saw the growing influence of Islam as a threat to their power and wealth.

Migration

Eventually, Hazrat Muhammad and his followers were forced to migrate to Medina in 622 CE, an event known as the Hijra. In Medina, he established the first Islamic state, and continued to spread the message of Islam throughout the Arabian Peninsula. The city became a center of Islamic culture and learning, and Hazrat Muhammad continued to lead by example, showing kindness and compassion to all, regardless of their religion or social status.

Passed away

Hazrat Muhammad passed away in 632 CE at the age of 63. After his death, his followers spread his message to the rest of the world, and today, over 1.8 billion people adhere to his teachings. His legacy lived on through the teachings of Islam and the example he set for all Muslims. Today, he continues to be a revered figure for millions of believers around the world, and his life serves as a model for those who seek to live in accordance with the will of Allah.

Hazrat Muhammad (P.B.U.H) is remembered for his exemplary character and is regarded as the most perfect human being to ever walk the earth. He is an example for all mankind to follow. His life and teachings are an example of how to live a life of faith and righteousness.

Impact on World

The life of Hazrat Muhammad was marked by his unwavering devotion to Allah, his compassion for all people, and his dedication to spreading the message of Islam. His impact on the world continues to be felt today, and his teachings and example continue to shape the lives of countless believers. May peace and blessings be upon him, now and forever.


ہمارے پیارے نبی ﷺ

تعارف

حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں جو بات کے سچے اور وعدے کے پکے تھے۔ حضرت محمدﷺ اسلام کے بانی ہیں اور آپؐ کا شمار انسانی تاریخ کی سب سے بااثر شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپؐ مکہ میں 570 عیسوی میں پیدا ہوئے۔ آپؐ صدیوں میں انسانیت کی طرف بھیجے گئے انبیاء کے سلسلے میں اللہ کے آخری رسول ہیں۔ آپؐ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ آپؐ نے اسلام کے مرکزی مذہبی متن قرآن کی وحی حاصل کی تھی، اور اسلامی عقیدے کے مطابق، آپؐ سے پہلے کے تمام پیغمبروں کو بھی اللہ نے اپنا پیغام پہنچانے کے لیے بھیجا۔ حضرت محمد ﷺ امن، رحم، انصاف اور ہمدردی کی اپنی تعلیمات کے لیے مشہور ہیں۔ آپؐ اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتے تھے اور سکھاتے تھے کہ تمام لوگوں کے ساتھ احترام اور مہربانی سے پیش آنا چاہیے۔ انہوں نے انصاف، خیرات اور ضرورت مندوں کی مدد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

حضرت محمدﷺ مکہ میں قریش کے قبیلہ بنو ہاشم میں پیدا ہوئے۔ آپؐ کے والدین کا انتقال اس وقت ہوا جب آپؐ جوان تھے، اور آپؐ کی پرورش آپؐ کے دادا اور چچا نے کی۔ ابتدائی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود، آپؐ ایک مہربان، دیانت دار اور سخی آدمی بن گیا، جو اپنی انصاف پسندی اور شفقت کے لیے جانا جاتا ہے۔

شخصیت

حضرت محمدﷺ کی شخصیت کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک اللہ سے آپ کی غیر متزلزل عقیدت تھی۔ آپؐ گہرے روحانی تھے اور اپنا زیادہ وقت غور و فکر اور دعا میں گزارتے تھے۔ آپؐ کی عقیدت اتنی مضبوط تھی کہ اہل مکہ میں آپؐ "الامین" یا قابل اعتماد کے نام سے جانا جاتا تھا۔ آپؐ نے اپنی زندگی اللہ کی تعلیمات کے مطابق بسر کی اور آپؐ کے اعمال ہمیشہ عدل اور اخلاق کے گہرے احساس سے رہنمائی کرتے تھے۔

نبوّت

حضرت محمد ﷺ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے پہلی وحی 40 سال کی عمر میں فرشتہ جبرائیل کے ذریعے موصول ہوئی۔ یہ انکشافات بعد میں اسلام کی مقدس کتاب قرآن کی بنیاد بنیں گے۔ آپؐ نے مکہ کے لوگوں کو اسلام کا پیغام دینا شروع کیا اور رفتہ رفتہ اس کی بڑی تعداد میں پیروکار ہو گئے۔ تاہم، آپؐ کے پیروکاروں کو مکہ کے رہنماؤں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے اسلام کے بڑھتے ہوئے اثر کو اپنی طاقت اور دولت کے لیے خطرہ کے طور پر دیکھا۔

ہجرت

بالآخر،آپؐ کے پیروکار 622 عیسوی میں مدینہ کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے، یہ واقعہ حجرہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مدینہ میں، آپؐ نے پہلی اسلامی ریاست قائم کی، اور پورے جزیرہ نما عرب میں اسلام کے پیغام کو پھیلانا جاری رکھا۔ یہ شہر اسلامی ثقافت اور سیکھنے کا مرکز بن گیا، اور حضرت محمد ﷺ نے مثال کے طور پر رہنمائی کرتے ہوئے، سب کے ساتھ مہربانی اور شفقت کا مظاہرہ کیا، چاہے آپؐ کا مذہب یا سماجی حیثیت کچھ بھی ہو۔

دنیا سے رخصتی

حضرت محمد ﷺ کا انتقال 632 عیسوی میں 63 سال کی عمر میں ہوا۔ آپؐ کی وفات کے بعد، آپؐ کے پیروکاروں نے آپؐ کا پیغام باقی دنیا تک پہنچایا، اور آج 1.8 عرب سے زیادہ لوگ آپؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔ آپؐ کی شخصیت اسلام کی تعلیمات اور تمام مسلمانوں کے لیے مثال قائم کرنے کے ذریعے زندہ رہی۔ آج آپؐ دنیا بھر کے لاکھوں مومنین کے لیے ایک قابل احترام شخصیت بنے ہوئے ہیں، اور آپؐ کی زندگی ان لوگوں کے لیے نمونہ ہے جو اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ حضرت محمد ﷺ کو آپؐ کے مثالی کردار کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے اور انہیں زمین پر چلنے والے بہترین انسان کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آپؐ تمام بنی نوع انسان کے لیے ایک مثال ہے۔ آپؐ کی زندگی اور تعلیمات ایمان اور راستبازی کی زندگی گزارنے کی مثال ہیں۔

دنیا پر اثر

حضرت محمد ﷺ کی زندگی اللہ کے لیے آپؐ کی غیر متزلزل عقیدت، تمام لوگوں کے لیے آپؐ کی شفقت، اور اسلام کے پیغام کو پھیلانے کے لیے آپؐ کی لگن سے نشان زد تھی۔ دنیا پر اس کے اثرات آج بھی محسوس کیے جا رہے ہیں، اور اس کی تعلیمات اور مثالیں لاتعداد مومنین کی زندگیوں کو تشکیل دیتی ہیں۔ آپؐ پر درود اور سلام ہو۔